۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
کرگل میں فرانس کے گستاخانہ خاکوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

حوزہ/ ضلع کرگل کے صدر مقام میں مسلمانان کرگل نے آج ایک احتجاجی ریلی نکالی جو یہاں کے مقتدر مذہبی و سماجی تنظیم امام خمینی میموریل ٹرسٹ کے بینر تلے نکالا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ضلع کرگل کے صدر مقام میں مسلمانان کرگل نے آج ایک احتجاجی ریلی نکالی جو یہاں کے مقتدر مذہبی و سماجی تنظیم امام خمینی میموریل ٹرسٹ کے بینر تلے نکالا گیا۔

تفصیلات کے مطابق،آج عید میلاالنبی اور ہفتہ کے آغاز پر نماز جمعہ کے بعد یہ جلوس فاطمہ چوک سے نکل کر مرکزی بازاروں سے ہوتے ہوئے لال چوک پر اختتام پذیر ہوا۔جلوس کے شرکاء اپنے آگے ایک بڑے بینر جس پر '' مسلمانان کرگل فرانس کے اسلام دشمن پالیسی کے مذمت کرتے ہیں'' لکھا ہوا تھا۔اس کے علاوہ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے۔ساتھ ہی فرانس اور امانوئل میکرون کے خلاف فلک شگاف نعرے بھی لگا رہے تھے۔

لال چوک میں جلوس کے زعماء نے مجمع سے خطاب کیا جن میں سنت والجماعت کے صدر  الحاج غلام نبی وار, صدر انجمن صوفیہ نور بخشیہ سید محمد شاہ الموسوی اور سابقہ ایم ایل اے و ممبر نگران کونسل امام خمینی میموریل ٹرسٹ الحاج اصغر علی کربلائی قابل ذکر ہیں۔

اپنے تقاریر میں اُنہوں نے فرانس کے صدر امانوئل میکرون اور ان کے طرف سے '' چارلی ہیبڈو'' نامی رسالے کے طرف سے رسولِ اسلام کے خلاف شائع کارٹونوں کو حکومتی تقویت دینے کی بھر پور مذمت کی۔اُنہوں نے مشرق سے مغرب تک اسلام مخالف صہیونی لابی کی طرف سے منظم اسلام دشمنی کے خلاف تمام عالم اسلام کو بلا تفریق مسلک متحد ہو کر جدّ و جہد کرنے پر زور دیا۔اُنہوں نے فرانس اور مغربی ممالک میں آذادی اظہار کے نام پر رسولِ اکرم کی اہانت اور ' ہولوکاسٹ' پر لکھنے والوں پر تعزیراتي اقدامات کو ان کی دوہری پالیسی قرار دیا۔

اُنہوں نے اس بات کو یاد دلایا کہ یورپ جب جہالت کے اندھیروں میں پڑھا تھا تو پیغبراسلام کے لائے ہوئے آزادی, انصاف اور مساوات کے تعلیمات نے انکو تہذیب یافتہ بنایا۔اب انکے طرف سے رسولِ اسلام جیسے الٰہی شخصیت کی توہین کر رہے ہیں۔انکی ان گیدڑ بھپکیوں سے اسلام کا کچھ بگڑھنے والا نہیں ہے اور اسلام امن و سلامتی کے پیغامات دنیا میں پھیلاتا رہے گا۔

جلسے کے آخر میں فرانس اور میکرون کے خلاف فلک شگاف نعروں کے ساتھ میکرون کا پتلا بھی پھونکا گیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .